چهارشنبه 30/آوریل/2025

نیتن یاھو کے کرپشن اسکینڈلز کے باوجود لیکوڈ عوام میں مقبول

پیر 5-مارچ-2018

اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کی طرف سے وزیراعظم کے خلاف فرد جرم عاید کرنے کی سفارش کرنے کے باوجود نیتن یاھو یہودیوں کی اکثریت کے مقبول لیڈر ہیں۔

عبرانی ذرائع ابلاغ  کیےگئے رائےعامہ کے جائزوں میں بتایا گیاہے کہ انتخابات کی صورت میں نیتن یاھو کی قیادت میں ’لیکوڈ‘ 29 نشستیں جیت سکتی ہے۔ سروے رپورٹ میں بتایا ہے کہ اگر آج ملک میں پارلیمانی انتخابات منعقد ہوتے ہیں تو نیتن یاھو اور ان کی جماعت ’لیکوڈ‘ بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب ہوسکتی ہے۔ اس کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر ’فیوچر‘ پارٹی کو 24 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔

ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی طرف سے فرد جرم عاید کیے جانے کی سفارش کے باوجود نیتن یاھو کی عوامی مقبولیت بدستور برقرار ہے اور وہ ملک کے بنیاد پرست اور مذہبی حلقوں میں اب بھی مقبول ہیں۔ انتخابات کی صورت میں وہ ایک بار پھر حکومت کی تشکیل میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔

انتخابات میں کامیابی کی صورت میں نیتن یاھو ملک میں پانچویں بار وزیراعظم بن سکتے ہیں۔ وہ پہلی بار سنہ 1996ء میں اس عہدے پر فائز ہوئے تھے۔

سروے جائزے کے مطابق آج کے ماحول کے مطابق انتخابات کی صورت میں نیتن یاھو کی جماعت لیکوڈ 120 کے ایوان میں 26 نشستیں حاصل کرسکتی ہے۔ دوسرے نمبر پر ’فیوچر‘ پارٹی 22 اور اپوزیشن کی لیبر پارٹی 15سیٹوں کے ساتھ تیسری پوزیشن پرآسکتی ہے۔

سروے جائزے میں 45 فی صد رائے دہندگان کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو کرپشن کیسز کے باعث وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے سکتےہیں۔ عبرانی ٹی وی 10 پر کیے گئے سروے میں 50 فی صد کے خیال میں نیتن یاھو مُستعفی ہوجائیں گے۔

مختصر لنک:

کاپی