انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ یمن کے ڈیڑھ لاکھ باشندوں کو پانی کے پینے کی شدید قلت کا سامنا ہے اور شہری کئی کئی میل دور سے پانی اٹھار کر گھروں میں لاتے ہیں۔
’ٹوئٹر‘ پر پوسٹ رپورٹ کے بعض اقتباسات میں ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ یمن کے 9شہروں میں ایندھن کی سپلائی معطل ہونے سے شہری پانی کی نعمت سے محروم ہوئے۔ تاہم ان شہروں کے نام نہیں بتائے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ نو شہروں کے 90 فی صد باشندے پانی کے ٹینکروں کا انتظار کرتے ہیں یا دور دور سے اپنی کمر پر پانی کے گیلن لاد کر لاتے ہیں۔
خیال رہے کہ یمن میں تین سال سے صدر عبد ربہ منصور ھادی کی وفادار حکومت اور ایران نواز حوثیوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ صدر عبد ربہ کی حکومت کو سعودی عرب کی قیادت میں قائم عرب افواج کی بھی مدد حاصل ہے۔