اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں جماعت کے اعلیٰ اختیاراتی وفد نے مصر کا تاریخی اور طویل ترین دورہ مکمل کرلیا ہے جس کے بعد وفد غزہ پہنچ گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کا وفد بدھ کو تین ہفتوں کے بعد رفح گذرگاہ سے واپس غزہ پہنچا۔
اس موقع پر حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قیادت کا دورہ مصر کامیاب اور نتیجہ خیز رہا ہے۔ قاہرہ میں مصری حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے نہ صرف فلسطین کےاندر بلکہ بیرون ملک موجود حماس کی قیادت نے بھی شرکت کی۔ مصری حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں قضیہ فلسطین کی موجودہ صورت حال، غزہ کی پٹی کے عوام کو درپیش مشکلات، فلسطینیوں میں مصالحت اور حماس۔ مصر دوطرفہ تعلقات پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
خال رہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں جماعت کا اعلیٰ اختیاراتی وفد 21 روز قبل قاہرہ پہنچا تھا۔ غزہ سے ساتھ جانے والے وفد میں خلیل الحیہ، فتحی حماد اور روحی مشتہی جب کہ بیرون ملک سے موسیٰ ابو مرزوق، صالح العاروری، عرزت الرشق، ماھر صلاح، زاھر جبارین اور دیگر رہ نماؤں نے شرکت کی۔
حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے کہا کہ دورہ مصر کامقصد غزہ کی پٹی کے عوام کو درپیش مشکلات کو کم کرنا اور حماس اور مصر کے درمیان رابطوں کو فروغ دینا تھا۔