یورپی یونین نے باور کرایا ہے کہ اس کی طرف سے فلسطینی مملکت کو اجتماعی طورپر تسلیم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین یورپی یونین کے شعبہ اطلاعات کے ایک عہدیدار نے شادی عثمان نے بتایا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنےکا فیصلہ ’خود مختارانہ اقدام‘ ہوگا۔ یونین کا ہرملک علاحدہ اپنے اپنے طور پر فلسطینی مملکت کو تسلیم کرنے کا مجاز ہے۔
شادی عثمان نے ’قدس پریس‘ کو بتایا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک کی جانب سے فلسطینی مملکت کو تسلیم کرنے کا اجتماعی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
تاہم انہوں نے فلسطینی حکام اور یورپی یونین کے ہائی کمیشن کے درمیان جاری مذاکرات کی تردید نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض ممالک نے انفرادی طورپر فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے تاہم یورپی یونین کی طرف سے متفقہ طور پر فلسطینی مملکت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔
شادی عثمان نے کہا کہ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے خلاف یورپی یونین متحد ہے۔ یورپی یونین نے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا ہے اور نہ ہی ایسا کرے گا۔
خیال رہے کہ یورپی یونین میں فلسطینی سفیر عبدالرحیم الفرا نے کہا تھا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک اور فلسطینیوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ ان مذاکرات کا مقصد فلسطینی مملکت کو اجتماعی یا انفرادی طور پرتسلیم کرنا ہے۔
منگل کو فلسطینی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے یورپی یونین کے بعض ممالک تیارہیں۔ الفرار نے کہا کہ صہیونی ریاست نے یورپی یونین میں فلسطین کو تسلیم کرنے کا رححان بڑھ رہا ہے جب کہ صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔