اسرائیل کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ برس یوکرائن اور روس سے 29 ہزار یہودیوں کو فلسطین میں آباد کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزارت برائے ایمی گریشن کے مطابق سنہ 2017ء کے دوران روس سے 7224 یہودی فلسطین میں آباد ہوئے جو کہ گذشتہ برس کا سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس کے بعد یوکرائن سے 7182 یہودی اسرائیل منتقل ہوئے۔
گذشتہ برس مجموعی طورپر 28 ہزار 988 یہودی فلسطین میں آباد کیے گئے۔ ان میں روس یوکرائن کے یہودیوں کی کی تعداد 50.4 فی صد ہے۔
یوکرائن اور روس سے یہودیوں کی فلسطین میں آباد کاری میں دونوں ملکوں کی معاشی مسائل بھی ایک اہم وجہ ہیں۔سنہ 2014ء کو دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہونےوالے تنازع نے دونوں کو معاشی مسائل سے دوچار کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق پچھلے سال فلسطین میں آباد ہونے والے یہودیوں میں تیسرے نمبر پرفرانس کے یہودی ہیں جن کی تعداد 4224 درج کی گئی جب کہ امریکاسے تین ہزار یہودی فلسطین میں آباد ہوئے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ اور مختلف حکومتی حلقے دنیا بھر کےیہودیوں کواقتصادی فوائد ومراعات کا لالچ دے کر انہیں فلسطین میں آباد کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔