عرب لیگ نے مقبوضہ بیت المقدس میں قائم عیسائی عبادت گاہوں اور ان کی املاک پر ٹیکس عاید کرنے کے اسرائیلی فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مذہبی امور میں صہیونی ریاست کی صریح مداخلت قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عرب لیگ نے ایک بیان میں عیسائی دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ بیت المقدس میں صہیونی ریاست کی انتقامی پالیسیوں کے شکار گرجا گھروں کو تحفظ فراہم کرے۔
عرب لیگ نے صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطین کے گرجا گھروں پر ٹیکس عایدکرنے کواسرائیل کی کھلی جارحیت قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل ٹیکسوں اور دیگر حربوں کے ذریعے فلسطینی مقدس مقامات کو بند اور ان کی املاک ہتھیانے کی سازشیں کررہا ہے۔
عرب لیگ کے سفیر برائے فلسطینی امورسعید ابوعلی نےایک بیان میں کہا کہ اسرائیل فلسطین کے مسلمانوں اور عیسائی دونوں کو برابر انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطین میں مسلمانوں کی مساجد اور عیسائیوں کے گھرجا گھر یکساں طورپر متاثر ہو رہے ہیں۔
ابو علی نے گرجا گھروں کی املاک پر ٹیکس لگانے کو عالمی قراردادوں، بین الاقوامی قوانین، معاہدوں مذہبی حقوق کے بنیادی چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت نے القدس اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں موجود گرجا گھروں کی املاک پر نیا ٹیکس عاید کیا ہے جس پرفلسطین سمیت دنیار بھر میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔