شنبه 16/نوامبر/2024

’انسانی دماغ 25 سال کی عمر کے بعد بڑھاپے میں داخل‘

اتوار 25-فروری-2018

ایک نئی طبّی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ 25 برس کی عمر کے بعد انسانی دماغ پر "بڑھاپے” کے اثرات مرتب ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق مذکورہ عمر کے بعد دماغ میں موجود cerebrospinal fluid کی حرکت کی رفتار تبدیل ہو جاتی ہے۔

مذکورہ سیال کی حرکت کی تبدیلی سانس لینے اور دل کی دھڑکنوں جیسی سرگرمیوں کے ساتھ مربوط ہوتی ہے۔

اس طبی تحقیق کو تیار کرنے والی برطانیہ کی لینکسٹر یونی ورسٹی کی خاتون پروفیسر انیتا اسٹیفینوفیسکا کے مطابق "اس بات کے دلائل موجود ہیں کہ تحقیق میں شریک 25 برس سے زائد عمر والے افراد میں cerebrospinal fluid کی حرکت کمزور پائی گئی۔ اس کا مطلب ہوا کہ انسانی دماغ کا بڑھاپا ممکنہ طور پر متوقع وقت سے پہلے شروع ہو جاتا ہے”۔

یہ بات ابھی واضح نہیں ہے کہ آیا cerebrospinal fluid کی حرکت کی رفتار میں تبدیلی دماغ کو درپیش عارضوں کے ساتھ مربوط ہے جن سے عمومی طور پر عمر رسیدہ افراد متاثر ہوتے ہیں۔ مثلا الزائمر اور دماغی خلل وغیرہ !

سابقہ طبی تحقیقوں میں یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ انسان کے 40 سال کی عمر کو پہنچنے پر دماغ کے حجم اور وزن کا ایک دہائی میں تقریبا 5% تک کم ہونے کا آغاز ہو جاتا ہے۔

پروفیسر انیتا کے مطابق حالیہ طبّی تحقیق سے سامنے آنے والے نتائج کو مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ اس طرح مختلف اعصابی امراض کی تشخیص میں بہتری لائی جا سکے گی۔

مختصر لنک:

کاپی