اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو ایک نیا مسودہ قانون تیار کرنے کی کوشش کررہےہیں جس کی منظوری کے بعد غرب اردن میں واقع ’معالیہ ادومیم‘ یہودی کالونی کو اسرائیل میں ضم کرنے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی حکومت غرب اردن کے سیکٹر ’ای 1‘ میں واقع یہودی کالونی معالیہ ادومیم کو اسرائیل میں شامل کرنے کے لیے تیاری کررہی ہے۔
عبرانی ٹی وی 20 کے مطابق وزیراعظم کا خیال ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان کے اس اقدام کو ناکام نہیں ہونے دیں گے۔
عبرانی ٹی وی 20 کے مطابق وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو غرب اردن اور بیت المقدس کے مذہبی یہودیوں کی خوش نودی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق نیتن یاھو کا معالیہ ادومیم کو اسرائیل میں ضم کرنے کا قانونی مسودہ پہلے بھی زیرغور لایا جا چکا ہے مگر امریکی دباؤ کے باعث اس پر کوئی پیش رفت نہیں کی جاسکی ہے۔
عبرانی ٹی وی کا کہنا ہے کہ اگر معالیہ ادومیم کو اسرائیل میں ضم کرنے کا قانون منظور کیا گیا تو عرب ممالک، فلسطینی اور یورپی ممالک اس کی بھرپور مخالفت کریں گے مگر امریکا کا کیا رد عمل ہوگا اس کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
خیال رہے کہ ’ای ون‘ انگریزی زبان کی’ ایسٹ ون‘ کا مخفف ہے۔ اس سے مراد وہ علاقے پر ’معالیہ ادومیم‘ کالونی تعمیر کی گئی تھی۔ یہ علاقہ 12 مربع کلو میٹرپر مشتمل ہے۔ قانون سازی کی صورت میں اسے القدس میں شامل کرکے اسرائیل کی براہ راست فوجی اور آئینی بالادستی میں شامل کردیا جائے گا۔