چهارشنبه 30/آوریل/2025

صہیونی جلادوں کا اسیر فلسطینی رُکن پارلیمنٹ پر وحیشانہ تشدد

جمعرات 22-فروری-2018

اسرائیلی جیل میں 51 روز سے مسلسل پابند سلاسل فلسطینی رکن پارلیمان پر صہیونی جلادوں نے وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں ان کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ دوسری جانب مضروب فلسطینی رکن پارلیمان کے اہل خانہ نے ناصر عبدالجواد کی زندگی بچانے کے لیے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رکن پارلیمنٹ ناصر عبدالجواد کے اہل خانہ نے رام اللہ میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اسیر پر دوران حراست صہیونی جلادوں نے ہولناک تشدد کیا ہے۔ انہیں کئی روز سے مسلسل بیدار رکھا جا رہا ہے۔ جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی تشدد کے باعث ان کی حالت تشویشناک ہو چکی ہے مگراس کے باوجود صہیونی جیلرانہیں اسپتال منتقل کرنے کے بجائے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی زندگی کو خطرے میں ڈالے ہوئے ہیں۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہوں نےٹرائل کے دوران آئے ناصر عبدالجواد کو جج کو یہ کہتے سنا کہ اسرائیلی تفتیش کاروں نے انہیں ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ صہیونی جیلروں نے انہیں ’بتاح تکفا‘ ٹارچر سیل منتقل کردیا ہے جب کہ انہیں غزہ کی پٹی بے دخل کرنے کی دھمکیوں کے ساتھ سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔

قبل ازیں انہیں حیفا شہر میں قائم الجلمہ حراستی مرکز میں کئی روز تک مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔

اہل خانہ نے اسرائیلی عدالت اور تفتیش کاروں پر ناصر عبدالجواد کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام عاید کیا اور کہا کہ صہیونی حکام نے اسیر رہ نما کو بغیر کسی الزام کے مزید کئی روز تک زیر تفتیش کرکھنے اور وکیل سے ملاقات کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اہل خانہ نے فلسطینی مجلس قانون ساز، فلسطینی اتھارٹی، انسانی حقوق کی علاقائی اور عالمی تنظیموں، عالمی پارلیمان اور بین الاقوامی ابلاغی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ناصر عبدالجواد پرکی غیرقانونی حراست اور انہیں تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائیں تاکہ ان کی زندگی بچانے کے لیے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالا جاسکے۔

خیال رہے کہ فلسطینی رکن پارلیمنٹ ناصر عبدالجواد کو اسرائیلی فوج نے کئی ہفتے قبل حراست میں لیا تھا۔ انہیں پانچ سال ملائیشیا میں تعلیمی سلسلے میں قیام کے بعد وطن واپسی پر حراست میں لیا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی