مصر نے اسرائیل سے پندرہ ارب ڈالر کی گیس برآمد کرنے کا نیا معاہدہ کیا ہے۔ اسرائیلی پٹرولیم کمپنی ’ڈیلیک‘ نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ صہیونی ریاست اور مصرکے درمیان گیس کی خریداری اک ایک معاہدہ طےپایا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں قائم کمپنی ’نوبل انرجی‘ اور مصر کی ڈولفینوس کے درمیان اسرائیل کس مصر کو گیس کی سپلائی کا معاہدہ کیا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ مصرکو یہ گیس بحر متوسط کے ساحلی علاقے ’لوتھین‘ اور ’تامار‘ گیس فیلڈز سے نکالی جائے گی۔ ان میں سے ہر ایک گیس فیلڈ سے مصر کو دی جانے والی گیس کی مالیت 7 ارب 50 کروڑ ڈالر ہے۔
اس ڈیل پر تبصرہ کرتے ہوئے بنجمن نیتن یاھو نے کہا کہ اس ڈیل سے اسرائیل کی اقتصادی اور سیکیورٹی میں اضافہ نہیں ہوگا بلکہ اسرائیل کے علاقائی سطح پر تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوسکے گا مگر ہم نے اس کے لیے تحریک شروع کی اور اسے کامیاب بنانے کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔
متوقع طور پر اسرائیل مذکورہ دونوں گیس فیلڈز سے سنہ 2030ء تک 64 ملین مکعب میٹر گیس نکالی جائے گی۔
اسرائیلی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے 25 جنوری 2011ء سے قبل ہی مصر کو گیس کی سپلائی شروع کرنے پر غور شروع کردیا تھا۔ اس حوالے سے غور یہ کیا جا رہا تھا کہ آیا مصر کو پائپ لائن کے ذریعے گیس کی سپلائی شروع کی یا کسی اور ذریعے سے یہ منصوبہ شروع کیا جائے۔