اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس ‘ نے خلیجی ریاست قطر کی جانب سے غزہ کی پٹی کے عوام کے لیے 9 ملین ڈالر کی امداد جاری کرنے پر دوحہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قطرکی حکومت نے مشکل وقت میں اہالیان غزہ کی مدد کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ دوحہ فلسطینی قوم بالخصوص محصورین غزہ کے مسائل کا ادراک رکھتے ہوئے انسانی بنیادوں پران کی مدد جاری رکھنے کے جزبے سے سرشار ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس اور پوری فلسطینی قوم امیر قطر، قطری قوم اور حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کےلیے جاندار کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے قطر کا شکریہ ادا کرتی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روزقطری سفیر محمد العمادی خصوصی دورے پرغزہ پہنچے تھے جہاں انہوں نے قطری حکومت کی جانب سے محصورین غزہ کے لیے نو ملین ڈالر کی رقم ادا کرنے کا اعلان کیا۔
حماس کا کہنا ہے کہ وہ قطرکی طرح دوسرے عرب اور مسلمان ممالک سے بھی محصورین غزہ کی انسانی بنیادوں پرمدد جاری رکھے گی۔
محمد العمادی کا کہنا تھا کہ قطر کی طرف سے نو ملین ڈالر کی امداد سے غزہ کے عوام کے بحرانوں کے حل میں مدد ملے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قطری سفیر نے غزہ کی پٹی کے عوام کو درپیش مالی مشکلات کے حل کے لیے 9ملین ڈالر کی امداد کے فریم ورک پر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ دوحہ کی طرف سے جاری کردہ امداد میں 23 لاکھ ڈالر غذائی سامان اور کپڑے جب کہ پانچ لاکھ ڈالر غزہ کے اسپتالوں کے ایندھن اور دو ملین ڈالر ادویات کی مد میں ادا کیے جائیں گے۔
غزہ کی پٹی میں غریب اور گھروں سے محروم شہریوں کی مالی امداد کے لیے ایک ملین ڈالر کی رقم ادا کرنے کا اعلان کیا۔ قطری مندوب کا کہنا تھا کہ دوحہ غزہ کی پٹی میں طلباء کی اسکول اور فیسوں کی مد میں ایک ملین ڈالر اور مریضوں کی بہبود کے لیے دو ملین ڈالرخرچ کرے گا۔
العمادی نے کہا کہ قطر کی طرف سے غزہ کے متاثرین کی مالی امداد کا مقصد جنگ سے متاثرہ عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے دو ملین افراد کے مسائل اور مشکلات کو پوری دنیا کھلی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے مگر اس کے باوجود عالمی برادری حرکت میں نہیں آئی۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ غزہ کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے عالمی برادری موثر اقدامات کرے گی۔