فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں قائم یورپی اسپتال میں رسولیوں اور خون کے امراض کی تمام ادویات ختم ہوگئی ہیں جس کے بعد اسپتال میں زیرعلاج ان بیماریوں کے مریض بیرون ملک علاج پر مجبور ہوگئے ہیں، دوسری جانب غزہ کے مریضوں کے بیرون ملک جانے پرعاید کردہ پابندیوں کے باعث انہیں شدید نوعیت کی مشکلات کا سامنا ہے۔
غزہ کی پٹی میں یورپی اسپتال کے شعبہ آن کولوجی اینڈ بلڈ کے چیئرمین احمد الشرفا نے بتایا کہ ان کے سیکشن میں ورم اور خون کے امراض کی تمام ادویات ختم ہوگئی ہیں۔ مُتعلقہ سیکشن میں داخل مریضوں کا علاج بیرون ہی ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رسولیوں اور خون کے امراض میں مبتلا 100 فی صد مریضوں کو دوسرے ملکوں ہی میں علاج پر مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یورپی اسپتال اور دوسرے اسپتالوں میں خون کے امراض کے شکار 2000 فلسطینی مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
خیال رہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں رسولیوں سمیت 19 اقسام کی بنیادی ضرورت کی ادویات ناپید ہوچکی ہیں۔