اسرائیل کے عبرانی ریڈیو کی جانب سے نشر کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھوکے تمام کرپشن کیسزکی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ان کے خلاف عدالت میں مقدمہ چلانے کی سفارشات پیش کردی ہیں۔
ریڈیو رپورٹ کے مطابق پولیس جلد ہی اپنی تحقیقات کی روشنی میں عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ چلانے کی سفارشات جاری کردی گئی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر قانون ایلیٹ شاکید نے کہا ہے کہ کرپشن کے الزامات وزیراعظم کو استعفیٰ دینے پر مجبورنہیں کرسکتے۔
عبرانی ٹی وی نے بتایا کہ گذشتہ روز انسپکٹر جنرل پولیس کی زیرصدارت پولیس کے حکام کا خصوصی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم کے مبینہ بدعنوانی کے کیسز کے حوالے سے کی جانے والی تحقیقات کا جائزہ لیا لیا۔
اس موقع پر پولیس حکام نے کہا کہ وہ جلد ہی وزیراعظم کے خلاف فرد جرم عاید کرنے کے لیے سفارشات عدالت کو بھجوائیں گے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پر رشوت کے طورپر بیش قیمت تحائف وصول کرنے سمیت کئی دوسرے الزامات کے ٹھوس شواہد ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس پچھلے ایک سال سے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے تین مبینہ کرپشن اسکیںڈلز کی تحقیقات جاری رکھیں۔ کرپشن کیسز میں وزیراعظم کی اہلیہ اور خاندان کے بعض دوسرے افراد بھی شامل تھے۔ پولیس نے اس حوالے سے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہیں اور وہ عنقریب اس حوالے سے اپنی تفصیلات سفارشات کی شکل میں عدالت کو بھجوائے گی۔
وزیراعظم کے خلاف جاری کرپشن کیسز میں ایک کیس 1000 کے نام سے مشہور ہے جس میں انہوں ںےاپنے من پسند تاجروں کو سیاسی رشوت کے طورپر فائدہ پہنچانے کی کوشش کی تھی۔
کرپشن کا دوسرا کیس 2000 کے عنوان سے میڈیا میں جانا جاتا ہے۔