جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں بھاری کرین نصب کردی

جمعرات 15-فروری-2018

قابض صہیونی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے صحن میں ایک بھاری کرین نصب کردی ہے۔ یہ کرین مسجد اقصیٰ کے مغربی سمت میں المجاھدین کالونی کے مقام پر نصب کی گئی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق کرین نصب کرنے کا مقصد مسجد اقصیٰ میں صہیونی حکومت کے ایک وسیع سیاحتی پروجیکٹ پرکام کا آغاز کرنا  اور کثیرالمنزلہ عمارات کی تعمیر کی تیاری کرنا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق کرین کی تنصیب اسرائیل کی تعمیرو تنظیم نامی کمیٹی کے زیرنگرانی عمل میں لائی گئی۔ اس کرین کی مدد سے پرانے بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کی مغربی دیوار سے 200 میٹر کی دوری پر الشرف کالونی میں ایک یہودی معبد تعمیر کرنا بھی شامل ہے۔

خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ کے پہلو میں کرین کی تنصیب کا اسرائیلی اقدام القدس اور قبلہ اول کو یہودیانے کی اسرائیلی سازشوں کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔ گذشتہ دو سال سے مسجد اقصیٰ کے مغربی حصے میں اسرائیلی حکام کی طرف سے سیاحتی مقاصد اور آثار قدیمہ کی تلاش کی آڑ میں کھدائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ کھدائیاں پہلے اور دوسرے ہیکل سلیمانی کی بنیادوں کی تلاش کی آڑ میں کھودی جا رہی ہیں۔ صہیونیوں کا دعویٰ ہےکہ کھدائی کے مقامات پر بازنطینی دور کے ہیکل سلیمانی کی باقیات مل سکتی ہیں۔ صہیونی میڈیا رپورٹس کےمطابق کھدائیوں کےدوران ممالیک اور عثمانی دور کی باقیات ملی ہیں۔

مسجد اقصیٰ کے مغربی حصے اور پرانے بیت المقدس کے اندرونی علاقوں کو یہودیانے کے لیے 48 ملین شیکل کی رقم کا پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے۔ جب کہ 36 ملین کی رقم یہودی تنظیمیں اپنے طورپر بھی مسجد اقصیٰ کے اطراف کو یہودیانے کے لیے دینے کا اعلان کرچکی ہیں۔

صہیونی حکومت تاریخی اسلامی عثمانی دور کی عمارات اور ممالیک کے دور کی عمارتوں کے ملبے پر ایک وسیع یہودی معبد تعمیر کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس معبد کے لئے 1400 مربع میٹر کی جگہ مختص کی گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی