صدرمحمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فورسز نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں آج بدھ کو پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر عزیز دویک کی بیٹی نداء عبدالعزیز کے گھر پر دھاوا بولا اور گھر میں گھس کر نہتے بچوں اور خواتین کو زدو کوب کرنے کے ساتھ ساتھ گھر میں قیمتی سامان کی بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی گئی۔
عباس ملیشیا نے نداء عبدالعزیز کے گھر میں لگے کیمرے بھی اتار لیے اور بچوں کو ہراں کرنے اور توڑُپھوڑ کرکے انہیں خوف زدہ کرنے کی مجرمانہ کوشش کی گئی۔ دوسری جانب فلسطینی سیاسی رہ نماؤں نے عزیز دویک کی اہلیہ کے گھرپرچھاپے کی شدید مذمت کی اور اسے صہیونی ریاست کے ساتھ وفاداری کی کوششوں کا حصہ قرار دیا۔
نداء عبدالعزیز کی جانب سے ’فیس بک‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا نے ان کا ذاتی پرس[بیگ] بھی قبضے میں لے لیا جس میں ان کے شناختی دستاویزات، دیگر ضروری کاغذات کے ساتھ ساتھ کئی شیکل کی رقم بھی موجود ہے۔
ان کاکہنا ہے کہ عباس ملیشیا کی بھاری نفری نے بدھ کو ان کے گھر پر چھاپہ مارا اور گھر کی دیواریں پھلانگ کر انہیں زدوکوب کیا گیا۔ عباس ملیشیا نے اپنی کارروائی میں نداء کے پی ایچ ڈی کا لٹریچر اور تیار کردہ نوٹس بھی قبضے میں لے لیے۔
خیال رہے کہ نداء عبدالعزیز اسکول میں معلمہ ہیں اور وہ پچھلے سولہ سال سے تدریس کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ اس کے علاوہ وہ الخلیل یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی طالبہ بھی ہیں۔