امریکا میں مشی گن یونیورسٹی کےزیراہتمام کی گئی کی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ حالیہ سائنسی اور طبی تجربات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ہلکی روشنی میں کام کرنا دماغ پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی ماہرین نے مدھم روشنی والے کمروں میں کام کرنے والے افراد کے دماغی تجزیےکیے۔ اس سے قبل ماہرین چوہوں پر بھی ایسا ہی تجرب کرچکے ہیں۔ مدھم روشنی میں رہنے والے چوہے تیز روشنی میں رہنےوالے چوہوں کی نسبت زیادہ ذہین ثابت ہوئے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق مدھم روشنی میں ایک ماہ تک رہنے والے چوہوں کے دماغ میں چیزوں کوگنتی کرنے کی صلاحیت متاثر ہوئی اور ان کے یاداشت پربھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
ماہرین کاکہنا ہے کہ مدھم روشنی میں چوہوں پر کیا گیا تجربہ اور اس کے نتائج انسانوں پربھی منطبق ہوتے ہیں۔ اس لیے ماہرین مدھم روشنی والے دفاترمیں کام کے بجائے تیزروشنی میں کام کو ترجیح دیتے ہیں۔
سائنسدانوں کے ایک دوسرے گروپ نے سنہ 2015ء کے دوران بالا بنفشی شعاعوں پر تجربہ کیا تھا جس میں کہا گیا تھاکہ مدھم روشنی بچوں اور بڑوں کے لیے یکساں نقصان دہ ہوسکتی ہے۔