اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست نوجوان فلسطینی کارکن اور عاصم اشتیہ کو بغیر کسی جرم کے چار ماہ کے لیے قابل تجدید انتظامی قید کے تحت جیل میں ڈالنے کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کے روز اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے تل کے علاقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو انتظامی قید میں ڈالے جانے کی درخواست پر عمل درآمد کا حکم دیا۔
عاصم اشتیہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ عاصم کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ برس گیارہ دسمبر کو حراست میں لیا تھا۔ اس کے بعد اس کے خلاف ہر ہفتے عدالت میں کیس کی سماعت ہوتی رہی ہے۔ اسرائیلی حکام نے اسے سیکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔
عاصم اشتیہ نابلس میں جامعہ النجاح کا طالب علم ہے۔ اسے اسرائیلی فوج اور عباس ملیشیا باری باری گرفتاری کے باعث اس کی تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے۔