امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک مشیر اور وائیٹ ہاؤس کے اسٹاف سیکرٹری نے دو سابقہ بیگمات کی طرف سے عاید کردہ الزامات کے بعد ملازمت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ روپ بورٹر کی دونوں سابقہ بیویوں نے موصوف پر گھریلو تشدد کے مرتکب ہونے کا اعلانیہ الزام عاید کیا ہے۔
وائیٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سنڈرز نے بدھ کو ایک بیان میں بتایا کہ صدر اور سیکرٹری جنرل کو روپ پورٹر کی صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بورٹر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے مگر نئے اسٹاف سیکرٹری کی تعیناتی تک وہ بدستور کام جاری رکھیں گے۔
سنڈرز کے صحافیوں سے مکالمے کے بعد روپ پوٹر نے بھی ایک بیان میں اپنے اوپر عاید کردہ الزامات کو شرمناک قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابقہ بیویوں کی طرف سے عاید کردہ الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ انہوں نے پندرہ سال پہلے میڈیا میں شائع ہونے والی تصاویر کی بنیاد پر الزامات کو دہرایا ہے۔ حقیقت اس کے الزامات کے برعکس ہے۔
خیال رہے کہ وائیٹ ہاؤس کے اسٹاف سیکرٹری کی دو سابقہ بیگمات کے بیانات پر مبنی ایک مضمون حال ہی میں اخبار ’ڈیلی میل‘ اور ’دیی انٹرسپٹ‘ میں شائع ہوا تھا۔اس مضمون میں کولبیھولڈرنس اور جینفیر ویلفبی نے الزام عاید کیا تھا کہ پورٹر نے ان پر جسمانی اور نفسیاتی تشدد کیا تھا۔
خیال رہے کہ پورٹر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسپیچ رائٹر بھی رہے ہیں۔ حال ہی میں ٹرمپ نے سوئٹرزلینڈ کے شہر ڈاووس میں منعقدہ عالم اقتصادی فورم کے موقع پرانہی کی لکھی تقریر پیش کی تھی۔