عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز شام میں اسرائیل کے جنگی طیارے کو مار گرائے جانے کے بعد اسرائیلی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں شمالی میں پر پیدا ہونے والی کشیدگی پر غور کیا گیا۔ تاہم اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کو منظرعام پرنہیں لایا گیا۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل ’روٹر‘ کے مطابق کابینہ کا ہنگامی اجلاس شمالی محاذ پر پیدا ہونے والی کشیدگی کے تناظرمیں کیا گیا۔اس اجلاس سے چندے قبل اسرائیل کا’ایف 16‘ جنگی طیارہ شام میں مار گرایا گیا تھا۔
عبرانی ویب سائیٹ کے مطابق کابینہ کا اجلاس وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل گیڈی آئزن کوٹ، وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل کے مطابق اجلاس میں فوج کی طرف سے وادی گولان اور شمالی محاذ پر سیکیورٹی کی صورت حال کے بارے میں بریفنگ دی اور کہا کہ وادی گولان میں شامی فوج کی طرف سے کسی بھی دراندازی کو پوری قوت سے روکا جائے گا۔
ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائی درعی نے بتایا کہ شام میں اسرائیلی فوج کی کارروائی سنہ1982ء کے بعد سب سے بڑی فوجی کارروائی ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے وادی گولان میں اسرائیل کا بغیر پائلٹ ڈرون طیارہ ’T4‘ بھی مار گرایا گیا اور اس کا ملبہ قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ ہفتے کے روز شام میں کی جانے والی اسرائیلی کارروائیوں کے دوران اسرائیل کے ایک ’ایف 15‘ جنگی طیارے کو نقصان پہنچایا گیا جس کے بعد اس کی ہنگامی لینڈنگ کی گئی تھی۔