اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں جماعت کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کل شام مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچا ہے۔ ان کے اس دورے کا مقصد غزہ کی پٹی میں جاری بحرانوں، معاشی مسائل اور دیگر مشکلات کے حوالے سے مصر سے بات چیت کرنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوززی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ قاہرہ کے دورے پرآنے والے جماعت کے وفد میں اسماعیل ھنیہ کے ہمراہ خلیل الحیہ، روحی مشتہی اور فتحی حماد شامل ہیں۔ یہ وفد آج قاہرہ میں مصری حکام کےساتھ بات چیت کرے گا۔
ترجمان نے واضح کیا کہ حماس کے وفد کا دورہ مصر ہنگامی نہیں بلکہ پہلے سے طے شدہ پلان کا حصہ ہے۔ اس دورے کا مقصد مصائب اور محاصرے کے شکار غزہ کی پٹی کےعوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے مصری قیادت سے بات چیت کرنا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ حماس کا وفد فلسطینیوں کے درمیان طے پائے مصالحتی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے مزید اقدامات کرنا ہے۔
فوزی برھوم کا کہنا تھا کہ جماعت کے وفد کے دورے کا ایک مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کے جانے کے بعد حماس کی قضیہ فلسطین کی حمایت میں مساعی کا حصہ ہے۔
خیال رہے کہ بدھ کو مصری حکومت نے غزہ کی پٹی کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح دو طرفہ آمد ورفت کے لیے تین دن کے لیے کھولی تھی جسے کل جمعہ کو بند کردیا گیا۔