اقوام متحدہ نے ایک بار پھرغزہ کی پٹی میں جاری بجلی سمیت دیگر بحرانوں کے سنگین نتائج پر انتباہ کیا ہے۔ عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ میں بجلی کا بحران علاقے کو تباہی کے دھانے تک لے گیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے مندوب کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کے حوالے سے آئندہ دس دن بہت اہم ہیں۔ اگر امداد دینے والے ملکوں کی طرف سے اہالیان غزہ کو اور ایندھن کی فراہمی کے لیے امداد جاری کی گئی تو اہالیان غزہ کو انسانی المیے سے بچایا جاسکتا ہے ورنہ غزہ کی پٹی میں انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے مندوب کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ڈونرز ممالک کی طرف سے غزہ کی پٹی کو بجلی کی فراہمی کے لیے مالی امداد فراہم کرنا ہوگی۔ غزہ کی پٹی میں صحت کی سرگرمیاں قریبا ختم ہوچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کی دو ملین آبادی جن میں نصف بچے ہیں بجلی ، پانی اور خوراک جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ غزہ کی پٹی میں زیادہ سے زیادہ آٹھ گھنٹے بجلی چھوڑی جاتی ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے عوام کو رواں سال کے دوران 6.5 ملین ڈالر امداد کی ضرورت ہے ۔ اس رقم سے غزہ کی پٹی کے اسپتالوں کے لیے 7.7 ملین لٹر ایندھن کی خریداری کو یقینی بنانا ہے۔