جمعه 15/نوامبر/2024

جاپان میں چھلکے سمیت کھایا جانے والا کیلا کاشت!

پیر 5-فروری-2018

جاپان کے زرعی ماہرین نے کہا ہےکہ انہوں نے کیلے کی کاشت میں ایک انقلابی کامیابی حاصل کی ہے۔’ڈیپ فریزنگ‘ کی جدید تکنیک کےاستعمال کے ذریعے زرعی سائنسدانوں نے ایک نیا کیلا تیارکیا ہے جسے چھلکے سمیت کھایا جاسکتا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سائنسدانوں نے ’مونگی‘ کا نام دیا گیا۔ یہ ایجاد ایک مقامی سائنسدان سیٹسوزو ٹاناکا نے ’ڈی اینڈ ٹی‘ فارم میں کیا گیا۔

یہ نیا  کیلا کیڑے اور دیگر مضر اثرات سے پاک ہےیہ کیلا  منفی ساٹھ درجے سینٹی گریڈ سے کم پراُگایا جاسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنی شدید سردی میں پھل تیزی کے ساتھ نشو نما پاتا ہے۔ اس طرح روایتی کاشت کا عرصہ دو سال کےبجائے صرف چا ماہ تک مختصر ہوجاتا ہے۔

 اس طریقے سے تیار ہونے والے کیلے نہ صرف تیزی کے ساتھ نشو نما پاتے ہیں بلکہ ان کےچھلکے بھی 100 فی صد کھانے کے قابل ہوتے ہیں۔

اگرچہ نیا کاشت کردہ کیلا محدود سطح پر تیار کیا جا رہا ہے۔ ایسے دس کیلوں کی قیمت 4.2 آسٹریلوی پاؤنڈ ہے۔ کمپنی مستقبل میں جاپان سے باہر دوسرے مُلکوں اس کی کاشت کی تیاری کررہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی