قابض صہیونی حکام نے زیرحراست فلسطینی شہری منتصر شدید کی انتظامی حراست میں مسلسل تیسری بار چھ ماہ کی تجدید کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے دورا قصبے کے رہائشی الشدید کو کئی ماہ قبل اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا تھا۔ ان پر کوئی الزام عاید نہیں کیا گیا۔ محض شبے کی بنیاد پر انہیں صہیونی ریاست کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے کرانہیں پابند سلاسل رکھا جا رہا ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج نے الشدید کوآج بدھ کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا مگر بعد ازاں اچانک ان کی مدت حراست میں چھ ماہ کی تجدید کردی گئی۔
دوسری جانب اسیر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ منتصر شدید کی مدت حراست میں توسیع ان کے پورے خاندان کو ایک نئی اذیت سے دوچار کرنے کی مجرمانہ صہیونی کوشش ہے۔
خیال رہے کہ اسیر منتصر الشدید کی یہ پہلی گرفتاری نہیں۔ وہ زندگی کے 19 سال اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل رہ چکے ہیں۔ وہ شادی شدہ اور تین بچوں کے باپ ہیں جن کی عمریں چھ سے بارہ سال کے درمیان ہیں۔