یکشنبه 17/نوامبر/2024

آج رات تین فلکی مظاہر فطرت کا 150 سال بعد نظارہ!

بدھ 31-جنوری-2018

آج  بُدھ کی رات 31 جنوری کو 152 سال بعد دنیا کے اُفق پر ایک  ساتھ تین فلکی مظاہر نمودار ہوں گے۔ یہ انوکھے مناظرچاند گرہن، چاند دنیا سے کم ترین فاصلے پر آنا، چاند کا نیلا اور پھر سرخ ہونا ہوگا۔  ماہرین اسے ‘سپر بلیو بلڈ مون’ یعنی بڑا نیلگون اور خونی کا نام دے رہے ہیں۔

یہ منظر جنوری کی اکتیس تاریخ کو دیکھا جائے اور مغربی نصف کرۂ زمین پر رہنے والے اس کا نظارہ زیادہ بہتر طور پر کر سکیں گے۔ آخری مرتبہ اس نوعیت کا منظر دنیا میں بھسنے والوں نے 1866 میں دیکھا تھا۔

‘سپر بلو بلڈ مون’ یا عظیم نیلگون خُونی چاند دراصل نیلے چاند کا ہی نتیجہ ہوتا ہے۔ نیلگوں چاند تو اس مہینے میں دوسری مرتبہ طلوع ہو گا لیکن گرہن کی وجہ سے چاند پر پڑنے والا زمین کا عکس سرخ رنگ کا نظر آئے گا اور اسی وجہ سے اسے بلڈ یا خونی چاند بھی کہا جاتا ہے۔ زمین اور چاند کا فاصلہ سات فیصد کم ہونے کی وجہ سے چاند معمول سے 14 فیصد زیادہ روشن ہو گا اور یہ معمول سے بڑا نظر آئے گا۔

ستاروں کے مشاہدے کے شوقین افراد امریکا میں اس نیلگون خونی چاند کا نظارہ بدھ کو علی الصبح طلوع آفتاب سے پہلے کر سکیں گے۔

جو لوگوں اس چاند کا مشاہدہ مشرق وسطی، ایشیا، مشرقی روس، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے کرنا چاہیں گے انھیں بھی جلدی اٹھنا پڑے گا اور یہ اکتیس جنوری کی صبح نظر آئے گا۔

امریکا میں اس رات کو اگر فضا ابر آلود نہ ہوئی اور آسمان صاف ہوا تو چاند گرھن صبح مقامی وقت کے مطابق چار بج کر اکاون منٹ پر شروع ہو گا اور چھ بج کر پانچ منٹ تک جاری رہے گا۔ دنیا کے مشرقی حصوں میں اس کا مشاہدہ کرنا ذرا مشکل ہو گا اور گرہن مشرقی وقت کے مطابق صبح پانچ بج کر اکاون منٹ پر شروع ہو گا۔ گرہن ایک گھنٹے تک جاری رہے گا۔

ناسا کا کہنا ہے کہ گرہن کی وجہ سے ماہرین اس بات کا مشاہدہ بھی کر سکیں گے جب چاند کی سطح تیزی سے ٹھنڈی ہوتی ہے تو اس کے کیا اثرات ہوتے ہیں۔

چاند کو تاریکی میں دیکھنے سے اس کے خدوخال مزید واضح ہو جائیں گے اور چاند کے وہ حصے جو عام طور پر دیکھے نہیں جا سکتے وہ قدرے واضح نظر آئیں گے کیونکہ چاند کی گھاٹیوں کے ارد گرد چٹانیں چمکتی ہوئی دکھائی دیں گی۔

مختصر لنک:

کاپی