اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی اخبار’ہارٹز‘نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے مشرقی بیت المقدس میں واقع تمام فلسطینی قصبوں اور کالونیوں کو اسرائیلی فوج اور سیکیورٹی اداروں کے کنٹرول میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پولیس دیوار فاصل کی دوسری جانب واقع فلسطینی قصبوں میں امن وامان کے قیام میں ناکام رہی ہے، اس لیےوہاں پر فلسطینی مزاحمت کاروں کی تلاش اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے آئندہ چند روز کے دوران علاقے میں فوج تعینات کی جائے گی۔
عبرانی اخبار کے مطابق حکومت نے شعفاط کالونی، کفر عقب اور دیگر فلسطینی قصبوں کو فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان قصبوں کی مجموعی فلسطینی آبادی ڈیڑھ لاکھ ہے۔ اسرائیلی حکومت کی طرف سے ان فلسطینیوں کو گرین کارڈ جاری کر رکھے ہیں۔ جب کہ بعض فلسطینیوں کے پاس فلسطینی قومی شناخت کارڈ ہیں۔
عبرانی اخبار کے مطابق آرمی چیف جنرل گیڈی آئزن کوٹ نے حال ہی میں مشرقی بیت المقدس کی تمام کالونیوں کو فوج کی عمل داری میں دینے کے فیصلے کی منظوری دی تھی۔ اس فیصلے کے بعد مشرقی بیت المقدس کے فلسطینیوں کی نگرانی پولیس کے بجائے فوج کے حوالے کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج اور داخلی سلامتی کا خفیہ ادرہ شاباک فلسطینی علاقوں میں کارروائیوں کے لیے مشترکہ کنٹرول رقوم قائم کریں گی جس کا مقصد فلسطینی نوجوانوں اور مشتبہ مزاحمت کاروں کا تعاقب کرنا ہے۔ ان علاقوں پر ’بنجمن بریگیڈ‘ اور غرب اردن کے رام اللہ کے علاقے کے ذمہ دار بریگیڈ کو تیعنات کیا جائے گا۔