انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ریڈ کراس‘ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی محاصرے کا شکار فلسطینی علاقہ غزہ تباہی کے دھانے پر ہے جو کسی بھی وقت آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے۔ عالمی ادارے نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کو تباہی سے بچانے کے لیے فوری مدد فراہم کرے اور اسرائیلی پابندیاں ختم کرائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں علاقے کو درپیش بحرانوں پر بات کرتے ہوئے ریڈ کراس کے ڈائریکٹر جیلان ڈیفورن نے کہا کہ غزہ کی معاشی صورت حال ہرآنے والے مسلسل ابتر ہو رہی ہے۔ عالمی برادری اور فلسطینی قیادت غزہ کے عوام کے مسائل کے حل میں کوئی ٹھوس حکمت عملی وضع کرنے میں ناکام رہی ہے۔ بھرپور کوشش کے باوجود غزہ کے عوام کے مسائل کے حل میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
عالمی ادارے کےمندوب کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں ادایات، طبی سامان، پانی اور بجلی کی شدید قلت ہے۔ اسپتالوں میں کینسر، گردوں، شوگر کے امراض میں مبتلا مریضوں کو ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کے باعث سیکڑوں مریض موت کے منہ میں ہیں۔
ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 96 فی صد پینے کا صاف پانی مضر صحت ہے مگر شہری مجبوری کے عالم میں مضر صحت پانی استعمال کرنے پرمجبور ہیں۔ اسپتالوں میں ایندھن کی قلت نے مریضوں کی زندگیوں کو شدید خطرات سے دوچار کردیا ہے۔
جیلان کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے باہمی اختلافات بھی غزہ کی پٹی کے عوام کے مسائل کے حل میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔ جب تک فلسطینی باہمی اتفاق سے غزہ کے عوام کے لیے کوئی پالیسی مرتب نہیں کرتے اس وقت تک اہالیان غزہ کو بحرانوں سے نہیں نکالا جاسکتا۔