برطانیہ کے بعد یورپی ملکوں جرمنی اور آسٹریا’اسم محمد‘ بہ کثرت مقبول ہو رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق آسٹریا اور جرمنی میں ’محمد‘ نام مقبول ترین ناموں میں تیسرے نمبر پر ہے۔
جرمن ویب سائیٹ’ویلٹ‘ کے مطابق جرمنی اور اسٹریا سمیت دوسرے یورپی ملکوں میں’محمد‘ نام کی مقبولیت کی سب سے بڑی وجہ ان ملکوں میں عرب دنیا سے پناہ گزینوں کی آمد بھی ہے۔
تاہم بعض ناقدین کا کہنا ہے کہ’ جرمن لینگویج سینٹر‘ کی طرف سے جاری کردہ فہرست نامکمل ہے۔ اگرچہ ’محمد‘ نام جرمنی میں تیزی کے ساتھ مقبول ہوا ہے مگر شاید وہ تیسرے نمبر پر نہیں۔ اور بھی کئی مقبول نام موجود ہیں۔
اس سے قبل جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لندن میں بھی موجود مسلمان شہری اپنے نومولود بچوں کے ’محمد‘ نام رکھنے کو سب سےزیادہ ترجیح دیتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس میڈ لینڈز کے علاقے میں بچوں کے نئے ناموں کے بارے میں ڈیٹا جمع کیا گیا تو پتا چلا کہ ’محمد‘ نام ملک میں آٹھواں اور دارالحکومت لندن میں سب سے زیادہ مقبول سمجھا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس انگلینڈ اور ویلز میں سب سے زیادہ بچوں کے نام ’اولیفر‘ رکھے گئے جن کی کل تعداد 6 ہزار 623 ہے جب کہ پہلے نمبر پر بچیوں کے ناموں میں ’اولیویا‘ کا نام آیا ہے جن کی تعداد 5 ہزار سترہ ہے۔
دوسرے نمبر پر غیرمسلموں میں ہیری نام زیادہ مقبول ہے اس کے بعد علی الترتیب جورج، جاک اور جیکوب نام جب کہ اسم ’محمد‘ آٹھواں مقبول نام ہے۔ تاہم اس سروے میں کل دس مقبول ناموں کی فہرست جاری کی گئی ہے۔ بچیوں میں دوسرے درجے میں امیلی، ایسلا اور آفا کے نام زیادہ مقبول ہیں۔
جرمنی اور اسٹریا میں انگریزی، جرمن اور لاطینی لہجوں میں محمد لکھا جا رہا ہے۔ ان میں Mohamed ،Muhamed ،Muhammad ،Muhammed ،Meh جیسے تلفظ شامل ہیں۔