مسجد اقصیٰ کے امام اور خطیب اور ممتاز فلسطینی عالم دین الشیخ اسماعیل نواھضہ نے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کی القدس کے حوالے سے اشتعال انگیزیوں کا جواب فلسطینی قوم کے اتحاد میں مضمر ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ نواھضہ نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کی تمام تر سازشوں اور ظالمانہ کارروائیوں کے باوجود القدس فلسطینیوں کا ہے اور فلسطینی قوم ہی کا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کے اشتعال انگیز اقدامات کا جواب فلسطینی قوم کے اتحاد میں مضمر ہے۔ پوری فلسطینی قوم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرکے ٹرمپ کی سازشوں کو ناکام بنا دے۔
قبلہ اول کے امام نے مزید کہا کہ القدس فلسطینی قوم، عرب اور عالم اسلام کی ملکیت ہے۔ القدس ہمارے ایمان اور روح کا حصہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ القدس گردش زمانہ کے اہم واقعات میں سر فہرست، ہمیشہ توجہ طلب، جنگ کا عنوان اور اسلام کی شاع رہے گا۔۔
الشیخ اسماعیل نواھضہ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرکے عالمی قوانین اور آسمانی مذاہب کی تعلیمات کی توہین کی ہے۔
ان کاکہنا تھاکہ عالم اسلام کی عوام کی جانب سے امریکی صدر ٹرمپ کے اعلان پر سامنے آنے والا رد عمل مناسب ہے مگر حکومتوں کی طرف سے القدس کے حوالے سے مذمت کے سوا کچھ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے خبردارکیا کہ امریکا اور اسرائیل کی سازشیں خطے میں مذہبی جنگ بھڑکا سکتی ہیں۔
الشیخ اسماعیل نواھضہ نے کہا کہ امریکی صدر کی اشتعال انگیزی کا جواب فلسطینی قوم کی یکجہتی میں ہے۔ فلسطینی کو اپنی صفوں میں اختلافات ختم کرکے اتحاد پیدا کرنا ہوگا اور امریکیوں اور صہیونیوں کو قومی یکجہتی سے جواب دینا ہوگا۔
خیال رہےکہ کل جمعہ کو 25 ہزار فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس نے فلسطینی نمازیوں کو روکنے کے لیے جگہ جگہ ناکے لگا کر رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں۔ فلسطینی شہری رکاوٹیں توڑ کرقبلہ اول میں پہنچنے اور نماز جمعہ ادا کرنے میں کامیاب رہے۔