اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی حکام نے تل ابیب سے سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے عمل کا آغاز کردیا ہے۔
عبرانی ٹی وی 2 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تل ابیب میں موجود امریکی سفارت خانےمیں رکھی گئی بعض غیرضروری چیزیں، آلات اور مشینری بیت المقدس کے اس ہوٹل میں منتقل کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
عبرانی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکی وزارت خارجہ نے تل ابیب سے سفارت خانے کی القدس منتقلی کی ابتدائی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
عینی شاہدین کا کہان ہے کہ حال ہی میں تل ابیب میں امریکی سفار خانے سے سامان کا ایک ٹرک بیت المقدس کی ارجون کالونی میں لایا گیا جہاں پر امریکی سفارت خانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ تل ابیب سے لایا گیا سامان ’عیدن‘نامی ہوٹل میں لایا گیا۔ ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس ہوٹل کو عام شہریوں کے استعمال کے لیے بند کردیاگیا ہے۔ اس لیے وہاں آمد ورفت نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے ارنون کالونی میں اپنے ڈیرے جما رکھے ہیں۔
ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عیدن ہوٹل سے صرف ایک کلو میٹر دور سفارت خانے کی اصل عمارت کی تعمیر کا کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سفارت خانے اور سفارتی عملے کی باقاعدہ منتقلی اگلے چند ماہ کے دوران کردی جائے گی۔