چهارشنبه 30/آوریل/2025

’ٹرمپ ڈالروں کے عوض فلسطینی قوم کی ناموس کا سودا کرنا چاہتا ہے‘

جمعہ 26-جنوری-2018

فلسطینی اتھارٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امداد بند کرنے کی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ امریکا اور اسرائیل دونوں فلسطینی قوم کی عزت وناموس کی توہین کررہے ہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی رہ نماؤں کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کی طرف سے فلسطینی قوم کی امداد بند کرنے دھمکیاں ناقابل قبول ہیں۔

تنظیم آزادی فلسطین کے سیکرٹری صائب عریقات نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا اور کہا کہ امریکا ڈالروں کے عوض فلسطینی قوم کی عزت وناموس کا سودا کرنا چاہتا ہے مگر فلسطینی قوم بکنے اور جھکنے والی ہرگز نہیں۔

انہوں نے کہا کہ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردینے کا امریکی اعلان ہراعتبار سے باطل ہے۔ امریکا کی طرف سے دھونس، دباؤ اور بلیک میلنگ کے ذریعے فلسطینیوں کو مذاکرات پر مجبور نہیں کیا جا سکتا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دھمکی آمیز بیان کو مسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک امریکا القدس کے بارے میں کیے گئے اپنے اعلان پر نظرثانی نہیں کرتا اس وقت تک امن عمل کو آگے نہیں بڑھایا جاسکتا۔

فلسطینی ترجمان نے کہا کہ جب تک مذاکرات کے ایجنڈے میں القدس کو شامل نہیں کیا جاتا اسو قت تک امریکا کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی جائے گی۔ ابو ردینہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کے خلاف دھمکی آمیز، بھوک مسلط کرنے اور جھکانے کی پالیسی ترک نہیں کی جائے گی اس وقت تک بات چیت آگے نہیں بڑھ سکتی اور ہمارے ساتھ دھمکی آمیز پالیسی کا کوئی فایدہ نہیں ہوگا۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ڈاووس اقتصادی فورم کے موقع پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں دھمکی دی کہ فلسطینیوں نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات بحال نہ کیے تو فلسطینی اتھارٹی کی مالی امداد بند کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم امداد سے جن کی جھولیاں بھرتے ہیں وہ ہمارے لیے کچھ نہیں کرتے۔ آیندہ ہم بھی ان کی کوئی مدد نہیں کریں گے۔

مختصر لنک:

کاپی