فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روزدرجنوں یہودی آباد کار اور اسرائیلی فوجی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کرنام نہاد مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
یہودیوں کی جانب سے قبلہ اول کی بے حرمتی کا سلسلہ ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب دوسری جانب امریکی نائب صدر مائیک پنس اسرائیل کے دورے پرہیں۔
امریکی نائب صدر نے قبلہ اول کی دیوار براق میں آمد کا اعلان کیا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ امریکی نائب صدر کی آمد سے قبل یہودی آباد کار زیادہ پرجوش دکھائی دیتے ہیں۔ گذشتہ روز یہودی شرپسندوں نے قبلہ اول میں گھس کر نہ صرف مقدس مقام کی بے حرمتی کی بلکہ فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے بھی لگائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے فلسطینی محکمہ اوقاف کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ سوموار کوعلی الصباح 42 یہودی آباد کار مراکشی دروازے کے راستے قبلہ اول میں داخل ہوئے اور حرم قدسی کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں مراکشی دروازے اور باب السلسلہ سے داخل ہوئے۔یہودی آبادکاروں کو اسرائیل پولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے باہر تعینات کی گئی اسرائیلی فولیس نے فلسطینی نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کی شناخت پریڈ کے ساتھ انہیں قبلہ اول میں عبادت کے لیے داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کرتے رہے۔ صہیونی فوج کی جانب سے روکنے پر فلسطینی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے صہیونی فوج اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔