امریکا میں مقیم ایک فلسطینی نژاد دو شیزہ اور بلاگرنے امانی الخطاطبہ نے کم سن فلسطینی مزاحمت کارہ عہد تمیمی کے ساتھ اظہار یکجہتی اور قضیہ فلسطین کی حمایت کرتے ہوئے امریکی کاسمیٹکس کمپنی’ریفلون‘ کی طرف سے ایوارڈ مستردکردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی دو شیزہ اور بلاگرالخطاطبہ نے ’ زندگی جرات کا نام ہے‘ کے عنوان سے خواتین کے حقوق کے لیے ایک مہم شروع کی ہے۔ اسے یہ ایوارڈ اسی مہم کی بدولت دیا جا رہا تھا۔ اس کا کہنا ہے کہ میں نے ’ریلفون‘ کا ایوارڈ اس لیے مسترد کیا کیونکہ مذکورہ کمپنی نے اپنی مصنوعات کی نمائش کے لیے اسرائیلی فیشن ماڈل گال گاڈوٹ کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں۔
انسٹا گرام پر پوسٹ ایک بیان میں الخطاطبہ نے کہا کہ میرے لیے ریفلون کا ایوارڈ قابل قبول نہیں۔ میں کسی ایسی فیشن ماڈل کا سامنا نہیں کرنا چاہتی جو خواتین کو کچلنے اور ان کے حقوق کی پامالیوں کی حمایت کرتی ہیں۔
فلسطینی نژاد امریکی بلاگر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی اداکارہ گال گاڈوٹ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال، اخلاقی اقدار کی سنگین پامالیوں اور انسانیت کے خلاف جرائم کی حمایت کرتی ہے اور میرا آزاد ضمیر ایسے لوگوں سے راہ ورسم رکھنے کی اجازت نہیں دیتا۔ میں ان لوگوں کے ساتھ مل کر کوئی جشن نہیں منا سکتی جو 16 سال کی عہد تمیمی کو اسعرائیلی فوجی کو تھپڑمارنے کی پاداش میں حراستی مراکز میں ڈال کر بدترین اذیتیں دینے کی حمایت کرے۔
خایل رہے کہ اردن میں پیدا ہونے والی امانی الخطاطبہ فلسطینی نژاد ہیں۔ وہ کچھ عرصےسے امریکی شہر نیوجرسی میں رہائش پذیر ہیں۔ امریکا میں اسلام فوبیا کے خلاف مہمات چلانے والوں میں اس کا نام سر فہرست ہے۔ اس نے سنہ 2009ء میں MuslimGirl.net کے نام سے ایک ویب سائیٹ قائم کی تھی۔اس ویب سائیٹ میں مسلمان خواتین کے بارے میں پائے جانے والے منفی تاثرات زائل کرنے اور مظلوم خواتین کی حمایت کی مہمات چلائی جاتی ہیں۔