لبنان کی سب سے بڑی عسکری اور سیاسی جماعت حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ نے کہا ہےکہ صیدا شہر میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مقامی رہ نما محمد حمدان پرحملہ انتہائی خطرناک پیش رفت ہےجس پر خاموش نہیں رہیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیروت میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حسن نصراللہ نے کہا کہ کیا ہم لبنان میں اسرائیلی مجرم کے ہاتھوں قتل اور قاتلانہ حملوں پر آنکھیں بند کرلیں گے۔
صیدا میں حماس رہ نما پر قاتلانہ حملے میں اسرائیلی دشمن کے سوا اور کون ہوسکتا ہے۔ اسرائیل ہی بیرون ملک فلسطینی مزاحمتی قیادت اور ’ناپسندیدہ‘ شخصیات کو نشانہ بنا رہا ہے۔
حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ لبنان میں حماس رہ نما پر قاتلانہ حملے میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا ثبوت ملتا ہے تو یہ ایک بڑے خطرے کا نقطہ آغاز ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اسرائیل نے لبنان کی خود مختاری پر حملہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل نے لبنان کی خود مختاری کو مزید چیلنج کرنے کی حماقت کی تو اسے اس کی بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لبنان کے خلاف اسرائیل کی کسی بھی مہم جوئی پر پوری لبنانی قوم ایک صف میں کھڑی ہوگی اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے لبنان کے شہر صیدا میں ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں حماس رہ نما محمد حمدان زخمی ہوگئے تھے۔ دھماکے کا نشانہ بننے والی ان کی گاڑی تباہ ہوگئی تھی۔حماس نے اس دھماکے کی ذمہ داری صہیونی دُشمن پرعاید کی ہے۔