بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے قائم کی گئی عالمی القدس فاؤنڈیشن نے مسجد اقصیٰ اور قبۃ الصخرۃ کی روشنیاں بند کرکے مقدس مقام کو رات کو اندھیرے میں رکھنے کو امریکا کی زیر نگرانی اسرائیل کا عالم اسلام پر حملہ قرار دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عالمی القدس فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں بجلی کے کام کی مرمت پر پابندی، قبۃ الصخرۃ کی روشنیاں بند کرنا اور مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کے مسلسل دھاوے قبلہ اول پر براہ راست صہیونی حملے کے مترادف ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قبۃ الصخرۃ کی روشنیاں بند کرکے اسے اندھیرے میں غرق کرنا گذشتہ برس باب الاسباط اور دیگر مقامات پر الیکٹرانک آلات نصب کرنے کی صہیونی سازش کا حصہ ہے۔
عالمی القدس فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر جنرل یاسین حمود نے کہا کہ صہیونی ریاست کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں ضروری بجلی کے کام کی مرمت پر پابندی ٹرمپ کے القدس کے حوالے سے کیے گئے اعلانات پرعمل درآمد کی مجرمانہ کوشش ہے۔ یہ سلسلہ ہرصورت میں بند ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست اور امریکا مل کر القدس اور مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں سے چھیننے کی کوشش کررہے ہیں۔ قبلہ اول میں بجلی کے کام پر پابندی عاید کرنا مسلمانوں کے پہلے قبلہ پر صہیونی ریاست کا تسلط قائم کرنا ہے۔
یاسین حمود کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کی ملکیت ہے اور اس کی تعمیر ومرمت فلسطینیوں اورمسلمانوں کی ذمہ داری ہے۔ اسرائیل کی طرف سے قبلہ کے کسی حصے کی تعمیر ومرمت سے روکنا مقدس مقام کے امور میں مداخلت اور مسلمانوں کے مذہبی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔