مراکش کی ایک بڑی سیاسی جماعت ’عدل واحسان‘ نے فلسطینی قوم کے ساتھ مکمل ہمدردی اوریکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عرب ملکوں کی حکومتوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’عدل واحسان‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی قوم کو اپنے پورے ارض وطن کی آزادی اور تمام حقوق کے حصول کے لیے مزاحمت سمیت ہرطرح کے وسائل کے استعمال کا حق ہے۔
مراکشی سیاسی جماعت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کی ایک بار پھر مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ القدس اسرائیل کا نہیں بلکہ آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہوگا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کا اعلان القدس صدی کا فریب اور عصر حاضر کا انتہائی خطرناک اقدام ہے۔ یہ اقدام فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق سلب کرنے کا ایک نیا حربہ ہے۔
جماعت عدل و احسان نے عرب ممالک اور مسلم دنیا القدس کے دفاع میں مجرمانہ غفلت کی مرتکب ہوئی۔ عرب ممالک اور مسلمان ملکوں کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات اور معاہدوں سے قضیہ فلسطین کمزور ہوا اور اسرائیلی ریاست کے جنگی جرائم کی پردہ پوشی کی گئی۔