اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ لبنان کی سب سے بڑی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ اور لبنان کی دیگر سرکردہ جماعتوں اور شخصیات نے گذشتہ روز صیدا شہر میں ہونے والے کار بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ تمام جماعتوں نے بم دھماکے میں زخمی ہونے والے حماس رہ نما کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صیدا میں حماس رہ نما کو کار بم دھماکے سے نشانہ بنانے کی مجرمانہ کارروائی کے پیچھے صہیونیوں کا ہاتھ ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اس کے ایک سینیر رکن اور رہ نما پر قاتلانہ حملہ بزدل صہیونی دشمن کی جانب سے کیا گیا۔
لبنان میں حماس کے مندوب علی برکہ نے ایک بیان میں کہا کہ جماعت کے ایک اہم رہ نما کو اسرائیلی دشمن کی جانب سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کو اس مجرمانہ کارروائی کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے بھی حماس رہ نما محمد حمدان کو نشانہ بنانے کی شسدید مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیاہے کہ اس مجرمانہ کارروائی کے پیچھے صہیونی دشمن کا ہاتھ ہو سکتا ہے جو فلسطینی گروپوں کو آپس میں لڑانے کی سازش کررہا ہے۔
لبنان کی سوشلسٹ پروگریسیو پارٹی، تحریک امل، انصار اللہ اور سابق وزیراعظم فواد سینورہ نے بھی حماس رہ نما پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مجرمانہ کارروائی اور دہشت گردی قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ لبنان کے شہر صیدا میں اتوار کے روز ہونے والے ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس ‘ کا ایک ذمّے دار ابو حمزہ محمد حمدان زخمی ہو گیا۔
حماس تنظیم نے دھماکے میں اپنے مذکورہ ذمّے دار کے ہلاک ہونے کی تردید کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق دھماکہ صیدا شہر میں بستان الکبیر کے مقام پر ہوا۔ دھماکے میں حماس تنظیم میں بین الاقوامی تعلقات کے ذمّے دار محمد حمدان کو نشانہ بنایا گیا جو تنظیم کے رہ نما اسامہ حمدان کا بھائی ہے۔ محمد حمدان کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
لبنانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دھماکا محمد حمدان کی گاڑی میں ہوا جو اُس میں سوار ہونے والا تھا۔ دھماکے کے بعد گاڑی میں آگ لگ گئی اور محمد حمدان کے پاوں میں معمولی زخم آئے۔