اسرائیلی حکومت کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کے مغربی اور مشرقی حصوں کو باہم یکجا کرن کے خلاف خلاف اردن کے 50 ارکان پارلیمان نے اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے اس سے احتجاج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردن ارکان پارلیمان نے ایک یاداشت پر دستخط کیے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ القدس کو یکجا کرنا اسرائیل کی نسل پرستانہ پالیسی ہے اور اردن کو اس کے خلاف کھل کر احتجاج کرنا چاہیے۔ پٹیشن میں اردنی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ القدس کو یکجا کرنے کے اسرائیلی قانون کے خلاف احتجاج کے لیے عمان میں متعین اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے اس سے سخت احتجاج کریں۔
یہ پٹیشن رکن پارلیمنٹ مصطفیٰ یاغی کی جانب سے پیش کی گئی ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کنیسٹ کی جانب سے القدس کے مشرقی اور مغربی حصے کو یکجا کرنے کا قانون منظور کرنا اردن کے ساتھ طے پائے معاہدوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔