اسرائیلی پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ستمبر2015ء کے بعد سے اب تک فلسطینی فلسطینی شہریوں نے اسرائیل کے خلاف 411 فدائی حملے کیے۔ اسرائیلی پولیس اور بارڈر سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں 201 فلسطینی شہری شہید ہوئے۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل ’وللا‘ کے مطابق فلسطینیوں کے نصف فدائی حملے ان کے قتل کے ساتھ ختم ہوئے۔ مجموعی طور پر فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیلی فوج اور پولیس پر 411 حملے کیے گئے۔ ان میں سنگ باری، پٹرول بم حملے اور دوسری کارروائیاں شامل نہیں۔
عبرانی ویب سائیٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کی طرف سے یہ اعدادو شمار فلسطینی مزاحمت کاروں کو سزائے موت سے متعلق قانون کی منظوری کے بعد جاری کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق 19 ستمبر 2015ء کو اسرائیلی وزیر اوری ارئیل کے قبلہ اول پر اشتعال انگیز دھاوے کےبعد فلسطینی شہریوں کی جانب سے تحریک انتفاضہ القدس شروع ہوئی تھی۔ اس تحریک کےدوران سیکڑوں فلسطینیوں انفراد اور اجتماعی فدائی کارروائیاں کیں جن میں کئی صہیونی فوجی اورسول جہنم واصل ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کے بیانات اور خفیہ ادارے شاباک کے بیانات میں کافی فرق ہے کیونکہ دونوں کے پاس فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کے الگ الگ اعدادو شمار ہیں۔
شاباک کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے ستمبر 2015ء کے بعد 509 فدائی حملے کیے۔