امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے ایک ماہ بعد فلسطین اور عرب ممالک کے ٹی وی چینلوں نے ہفتے کے روز مشترکہ نصرت القدس نشریات پیش کیں۔ ان نشریات میں القدس کی اسلامی، عرب، تاریخی، تہذیب اور فلسطینی حیثیت پر روشنی ڈالی گئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تمام فلسطینی ٹی وی چینلوں اور کئی عرب ممالک سے نشریات پیش کرنےوالے چینلوں پر مقامی وقت کے مطابق شام سات بجے’نصرت القدس‘ نشریات پیش کی گئیں۔
ان نشریات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان اور اس کے خطے کی سلامتی، فلسطینیوں کے حقوق اور ان کے مستقبل پرپڑنے والے منفی اثرات پر روشنی ڈالی گئی۔
جب ٹی وی چینلوں پر نصرت القدس نشریات جاری تھیں سوشل میڈٰیا بھی پر القدس کے حوالے سے مہمات چلائی گئیں۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ پر ’القدس ۔ عاصمۃ۔ فلسطین ھیش ٹیک‘ کے عنوان سے مہم چلائی گئی جسے بڑے پیمانے پر عوامی پذیرائی حاصل رہی۔
خیال رہے کہ چھ دسمبر 2017ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تل ابیب میں قائم امریکی سفارت خانہ القدس منتقل کرنےکے احکامات دیے تھے۔ فلسطینی قوم عرب اور مسلمان ممالک اور عالمی برادری نےٹرمپ کے اعلان القدس کو مسترد کردیا ہے۔