امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دیئے جانے کے خلاف عالمی سطح پر رد عمل کا سلسلہ جاری ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ’فلسطین۔ عالمی تعلقات عامہ کونسل‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان القدس مذاکرات سے خود ہی راہ فرار اختیار کرنا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے اعلان القدس کے ذریعے بیت المقدس کے حوالے سے مذاکرات سے خارج کرنا ہے۔ امریکا ایک طرف فلسطینیوں پر اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے اور دوسری طرف القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دے کر خود ہی مذاکرات کے دروازے بند کردیے ہیں۔
فلسطین تعلقات کونسل نے استفسار کیا کہ القدس جیسے حساس معاملے کو مذاکرات سے خارج کرنے کے بعد کس پر مذاکرات کیے جائیں گے۔
فلسطینی تعلقات عامہ کونسل نے امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کی امداد بند کرنے کی دھمکی کو فلسطینی قوم کو بلیک میل کرنے کی مجرمانہ کوشش قرار دیا۔