اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے اپنی حامی اور اپوزیشن جماعتوں سے کرپشن کے خلاف احتجاج نہ کرنے کی اپیل کے باوجود اسرائیل میں ہزاروں افراد نے وزیراعظم نیتن یاھو کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ مسٹر نیتن یاھو کی کرپشن کے خلاف احتجاج کا یہ 58 واں موقع ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کل اتوار کو تل ابیب میں نیتن یاھو کی کرپشن کے خلاف اور ان سے استعفے کے لیے وسیع پیمانے پر احتجاج کیا گیا۔ یہ احتجاج گذشتہ چار ہفتے سے جاری مظاہروں کی کڑی ہے۔
نیت یاھو کی مبینہ بدعنوانی کے کیسز کی تحقیق کے دوران عوامی حلقوں میں ان کے خلاف شدید غم وغصے کی لہرپائی جا رہی ہے۔ گذشتہ روز نام نہاد اسرائیلی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب سمیت کئی شہروں میں ہزاروں صہیونیوں نے نتین یاھو کی کرپشن کے خلاف احتجاج کیا اور ان سے وزارت عظمیٰ کا عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بیت المقدس میں صہیونی چوک میں سیکڑوں افراد نے نیتن یاھو کے استعفے کے حق میں مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر مظاہرین ’ ہم نہ دائیں بازو اور نہ بازو کے ہین بلکہ راہ راست پر ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ نیتن یاھو گھر جائیں۔ ان کی گرپشن مزید برداشت نہیں ہوتی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تل ابیب میں جمع ہونے والے ہزاروں یہودیوں نے نتین یاھو کی مالی، انتظامی اور اخلاقی بدعنوانی کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے اسرائیلی پولیس کے خلاف بھی نعرے لگائے اور پولیس پر وزیراعظم کے کرپشن کے کیسز کی تفتیش میں دانستہ تاخیر کا الزام عاید کیا۔
خیال رہے کہ سنہ 2016ء کے دوران اسرائیلی پولیس نے نیتن یاھو سے ان کی کرپشن کے مشہور کیسز 1000 اور 2000 میں 7 مرتبہ تحقیقات کیں۔