چهارشنبه 30/آوریل/2025

میں کہاں ہوں اور میرا کیا بنے گا؟

ہفتہ 30-دسمبر-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام شہید بریگیڈ کی طرف سے جنگی قیدی بنائے گئے ایک اسرائیلی فوجی کی تازہ تصویر جاری کی ہے۔ اس تصویر کے ساتھ یرغمالی فوجی شاؤل ارون کا ایک استفسار بھی پیش ہے، جس میں اس کا کہنا ہے کہ ’میں کہاں ہوں اور میرا کیا بنے گا‘۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جنگی قیدی بنائے گئے فوجی شاؤل ارون کو قیدیوں کے خاکی کپڑوں میں ملبوس ایک آہنی قید خانے میں دکھایا گیا ہے۔

القسام کی طرف سے اس کی یہ تصویر بڑے سائز کے بل بورڈز پر چسپاں کی گئی ہے۔

تصویر کے ساتھ شاؤل ارون کا استفسار درج ہے اور اس کے ساتھ القسام کی طرف سے لکھا گیا ہے کہ ’جب تک ہمارےہیروز صہیونی قید میں ہیں اس وقت تک یہ فوجی بھی قید سے رہا نہیں ہوسکتا‘۔

تصویر میں بائیں جانب اسرائیلی فوجی کو ملنے والے ایک تمغے کی تصویر ہے جس پر شاؤل ارون کا نام درج ہے۔

شاؤل ارون کی فلسطینی مجاھدین کی قید میں لی گئی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کی گئی ہیں۔

یہ تصاویر ایک ایسے وقت میں جاری کی گئی ہیں جب گذشتہ روز التفاح کالونی میں فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی جیلوں میں قید اپنے پیاروں کی رہائی کے لیے مظاہرہ کیا۔

خیال رہے کہ شاؤل ارون کو بھی سنہ 2014ء کی جنگ میں اسی کالونی میں دراندازی کے دوران رفتار کیا گیا تھا۔

القسام بریگیڈ نے 20 جولائی 2014ء کو غزہ کی پٹی میں گھسنے والے ایک اسرائیلی فوجی شاؤل ارون کوجنگی قیدی بنانے کا اعلان کیا تھا۔ القسام کا کہنا ہے کہ شاؤل ارون کو اسرائیلی جیلوں میں فلسطینیوں کی رہائی کےلیے طے پانےوالے معاہدے کے بعد چھوڑا جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی