فلسطینی علماء اور مذہبی شخصیات نے دفاع القدس کے لیے عرب اور مسلمان ممالک پر مشتمل فوجی اتحاد تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں مسجد العمری میں دفاع القدس کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں فلسطینی علماء نے مسلمان حکومتوں پر القدس کے دفاع کے لیے اسلامی فوج تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر علماء کی طرف سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد دفاع القدس کے لیے اسلامی لشکر کی تشکیل دینا وقت کی ضرورت ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام عالم اسلام امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کریں تاکہ امریکیوں پر القدس کے حوالے سے فیصلہ تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاسکے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بیت المقدس پوری مسلم امہ کی ملکیت ہے اور اس کا دفاع اور تحفظ پوری اسلامی دنیا کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
فلسطینی علماء نے تمام قومی دھڑوں پر اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ امریکی، صہیونی اور عالمی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری فلسطینی قوم اور اسلامی یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔