فلسطین میں انسانی حقوق کے گروپوں کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں بتایا گیا ہے کہ قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں دس کم عمر بچیوں سمیت 58 فلسطینی خواتین پابند سلاسل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’اسیران اسٹڈی سینٹر‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی خواتین پر عرصہ حیات مزید تنگ کردیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد اسرائیلی جیلوں میں 58 فلسطینی خواتین پابند سلاسل ہیں۔ زیرحراست فلسطینی خواتین کو عقوبت خانوں میں اذیت ناک اور توہین آمیز سلوک کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان القدس کے بعد فلسطینی خواتین کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔ اس کریک ڈاؤن میں حال ہی میں دو فلسطینی بچیوں 17 سالہ عہد تمیمی اور 20 سالہ نور کو اسرائیلی فوجیوں کی توہین کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی خواتین میں 10 کم عمر بچیاں شامل ہیں جن کی عمریں 18 سال سے کم ہیں۔