اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلس شوریٰ نے مقبوضہ بیت المقدس کو آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کے قانون کی باضابطہ منظوری دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایرانی خبر رساں اداروں کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ میں بیت المقدس کو فلسطینی مملکت کا دارالحکومت قرار دینے کی منظوری۔ قانون پر رائے شماری کے وقت 207 ارکان موجود تھے۔ کسی رکن نے قانون کی مخالفت میں ووٹ نہیں ڈالا اور نہ ہی کوئی غیرحاضر رہا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاری جانی نے کہا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دے کرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں اور فلسطینی قوم کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔
خیال رہے کہ چھ دسمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مغربی اور مشرقی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا اعلان کیا۔ امریکی صدر کے اعلان کے بعد عالم اسلام کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ ترکی اور یمن کی طرف سے جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام کو باطل قرار دیا ہے۔