صہیونی ریاست کا بس چلے تو وہ فلسطینیوں سے سانس لینے کا حق بھی چھین لے کیونکہ فلسطینی شہریوں کو قابض صہیونی ریاست کی طرف سے گھر میں مویشی پالنے اور گدھے جیسے جانور رکھنے کا اپنی مرضی سے حق نہیں۔ اگر کوئی گدھا بھی رکھتا ہے تو اسے اس کے لیے صہیونی ریاست سے باقاعدہ پرمٹ لینا ہوگا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ محض ابلاغی پروپیگنڈہ نہیں بلکہ حقیقت ہے جس کی تازہ مثال بیت المقدس میں گذشتہ روز بھی دیکھی گئی جب اسرائیلی پولیس نے ایک فلسطینی شہری کو حراست میں لینے کے بعد اس کا گدھا بھی قبضے میں لے لیا۔
ذرائع ابلاغ میں آنے والی اس خبر کے ساتھ تصاویر بھی شامل ہیں جن میں ایک بے زبان گدھے کو درجنوں اسرائیلی فوجیوں کے محاصرے میں دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ واقعہ مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع سلوان کے مقام پر پیش آیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی اسرائیلی فوج نے گدھے کے مالک کو حراست میں لیا اور اسے کہا گیا کہ اس نے حکومت کی اجازت کے بغیر گھر میں گدھا رکھا ہوا ہے۔ بعد ازاں گدھے کو بھی محاصرے میں لے کرہانک کر نامعلوم مقام پر لے جایا گیا ہے۔
ادھر وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کے مطابق اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز سلوان اور دیگر مقامات پر وحشیانہ چھاپے مارے اور فلسطینی دکانداروں اور تاجروں کو ہراساں کیا۔