امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج کل پچیس دسمبر کو فلسطین میں مقیم مسیحی برادری نے مرکزی میلاد مسیح ریلی[کرسمس جلوس] منسوخ کردیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ امریکی صدر کے اعلان القدس کے خلاف بہ طور احتجاج مسیحی برادری نے کرسمس کا جشن منانے اور مرکزی جلوس نکالنے کا فیصلہ مسنوخ کردیا۔ مسیحی برادری نے صرف مخصوص دعائیہ تقریبات اور مذہبی رسومات کااہتمام کیا۔ اس موقع پر غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں نکالا جانے والا کرسمس جلوس منسوخ کردیا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ کرسمس کے موقع پر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے بیت لحم سمیت دیگر فلسطینی علاقوں کو گھیرے میں لے رکھا تھا۔ جگہ جگہ اسرائیلی فوج کی کھڑی کردہ رکاوٹوں اور ناکوں کی وجہ سے بیت لحم میں مسیحی برادری کے کارکنوں کی بہت کم تعداد مذہبی تقریبات میں شریک ہوسکی۔
ذرائع نے بتایا کہ فلسطین کے دوسرے شہروں میں سیکڑوں شہری پھنس کر رہ گئے۔ گرین لائن کے اندر سے بھی بڑی تعداد میں مسیحی شہری کرسمس منانے بیت لحم آرہے تھے مگر اسرائیلی فوج کی کھڑی کی رکاوٹوں اور پابندیوں کے باعث وہ بیت لحم نہیں پہنچ سکے ہیں۔