چهارشنبه 30/آوریل/2025

’القدس کو اسرائیل کے حوالے کرنا مسلمانوں، عیسائیوں سب کی توہین‘

اتوار 24-دسمبر-2017

فلسطین میں مقیم عیسائی برادری نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے القدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کومسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ القدس کو اسرائیلی ریاست کے حوالے کرنا مسلمانوں اور عیسائیوں دونوں کی توہین اور تذلیل ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم ایک کانفرنس سے خطاب میں عیسائی مذہبی رہ نماؤں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’اعلان القدس‘ کو مسلمانوں اور عیسائیوں دونوں کی توہین قرار دیا ہے۔

المہد چرچ میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں فلسطین میں سرکردہ عیسائی پادری عطاء اللہ حنا نے کہا کہ ہم فلسطینی ہونے کے ناطے مسلمان اور عیسائی دونوں قومیں امریکی صدر کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے جہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان القدس پوری فلسطینی قوم کی توہین ہے۔ بیت القمدس فلسطینی قوم کا مشترکہ انسانی، روحانی، قومی اور مذہبی مرکز ہے جسے کسی غیرریاست کو نہیں دیا جاسکتا ہے۔

عطا اللہ حنا کا کہنا تھا کہ امریکی فیصلے بدترین اور انتہائی خطرناک ہیں۔ قابض اسرائیل کو فلسطینیوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے اور امریکیوں کو ہمارا مقدس شہر چھین کرغیروں کو دینے کا کوئی حق نہیں۔

بشپ عطا اللہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی اوقاف مساجد پر حملے عیسائی عبادت گاہوں پر حملوں کے مترادف ہیں۔ مسلمان ہمارے ساتھ ہمارے گرجا گھروں کی حفاظت میں کھڑے ہیں اور قبلہ اول کے دفاع میں ان کے ساتھ ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان نئے عالمی استعماری پروگرام کا حصہ ہے جس کا اصل مقصد قضیہ  فلسطین کے وجود کو ختم کرنا ہے۔

اس موقع پر اردن کے عیسائی مذہبی رہ نما اور انگلش چرچ کے پادری منیب یونان نے کہا کہ بیت المقدس عیسائیوں،مسلمانوں اور یہودیوں تینوں کے لیے مقدس مقام اور یہ دو قوموں کا مشترکہ داراالحکومت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بار بار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کو خبردار کرچکے ہیں کہ وہ مشرق وسطیٰ کو آگ میں جھونکنے سے باز رہیں۔ بیت المقدس اسرائیل کے حوالے کرنے سے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی مساعی تباہی سے دوچار ہوں گی۔ بشپ منیب یونان کا کہنا تھا کہ ہم بیت المقدس کے تاریخی اسٹیٹس میں کسی قسم کی تبدیلی قبول نہیں کریں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان القدس خطے میں ایک نئی مذہبی جنگ چھیڑنے کی سازش ہوسکتی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بیت لحم کے گورنر جبرین البکری نے کہا کہ فلسطین کے 14 مرکزی گرجا گھروں کے پادریوں نے امریکی صدر کے اعلان القدس کے خلاف فلسطینی صدر محمود عباس کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی