چهارشنبه 30/آوریل/2025

اقوام متحدہ ’جھوٹ کا گڑھ ہے‘: نیتن یاھو عالمے ادارے پربرس پڑے

ہفتہ 23-دسمبر-2017

اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو نے اقوام متحدہ کو ’جھوٹ کا گڑھ‘ قرار دیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کا بیان اقوم متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اس اجلاس سے کچھ گھنٹے پہلے آیا ہے جس میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کو واپس لینے کی قرارداد پر ووٹنگ ہو گی۔

اس قرارداد پر رائے شماری کو امریکی صدر نے بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ’وہ ہم سے ہزاروں لاکھوں ڈالر اور یہاں تک کہ اربوں ڈالر لیتے ہیں اور اس کے بعد بھی ہمارے خلاف ووٹ دیتے ہیں۔ ہم دیکھ رہے ہیں اس ووٹنگ کو، انھیں ہمارے خلاف ووٹ دینے دیں، ہم بہت سے پیسے بچا لیں گے، ہمیں پروا نہیں۔‘

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب یروشلم کے بارے میں امریکی اعلان کے بعد جمعرات کو عرب اور مسلمان ممالک کی درخواست پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 193 رکن ممالک خصوصی ہنگامی اجلاس  سے قبل سامنے آیا تھا۔

اس سے قبل امریکا کا کہنا تھا کہ اس کے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ کے دوران وہ ’ان ممالک کے نام لیں گے‘ جو ان کے خلاف گئے۔

اقوام متحدہ میں امریکا کی سفیر نکی ہیلی نے رکن ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان سے کہا ہے کہ وہ انھیں ہمارے خلاف ووٹ دینے والوں کے بارے میں رپورٹ کریں۔‘

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امریکا کے اس فیصلے کی وجہ سے اسے دنیا بھر سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی