اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے گذشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے منظور ہونے والی اس قرارداد کا خیر مقدم کیا ہےجس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے اعلان کو ’باطل‘ قرار دیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ نے اپنی قرارداد میں واضح کردیا ہے کہ بیت المقدس کی آئینی، دینی، تاریخی، اسلامی اور فلسطینی حیثیت تبدیل نہیں کی کاسکتی۔
بیان میں کہا گیا ہے یہ جنرل اسمبلی کی قرارداد درست سمت میں اہم قدم ہے۔ یہ قرارداد فلسطینی قوم کے حقوق کی فتح ہے۔ اس قرارداد نے ایک بار دنیا پر واضح کردیا ہے کہ بیت المقدس پرصرف فلسطینیوں کا حق ہے۔
حماس نے بیت المقدس کے حوالے سے منظور کی گئی قرارداد پر عمل درآمد کو یقینی، فلسطین میں یہودی آباد کاری روکنے، قبلہ اول کے گرد کھدائیوں اور القدس کویہویانے کی سازشوں پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کیا۔
حماس نے بیت المقدس سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو باطل قراردینے والے ملکوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوران بتی المقدس کے حوالے سے ایک قرارداد پیش کی گئی تھی جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیت المقدس سے متعلق فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔ قرارداد کی حمایت میں 128 ملکوں نے رائے دی جب کہ نو ملکوں نے مخالفت اور 35 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔